• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ملازمین کے لیے چند ہزار کے بدلے حج والی سکیم کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرے محکمے میں کچھ ملازمین(ملازمین کی بہبود) کی تنظیم کی تجویز پر ایک سکیم حج بیت اللہ کے لئے شروع کی گئی اس کے تحت مبلغ 100 روپے ماہانہ ملازم کی رضامندی سے اس کی تنخواہ میں سے کٹوتی ہوتی ہے۔ اس جمع شدہ فنڈ میں سے پانچ ،سات یا دس ملازم (جتنے جمع شدہ فنڈ میں جا سکیں) ممبران کے درمیان قرعہ اندازی کے ذریعے حج پر بھیجے جاتے ہیں۔  مثال کے طور پر ایک ملازم کی پانچ سال سروس باقی ہےتو اس مدت میں ریٹائرمنٹ تک اس ملازم کا نام اگر قرعہ اندازی میں حج کیلئے نکل آئے تو وہ 6000 روپے کے بدلے تقریبا تین لاکھ تک کے حج کا فائدہ حاصل کرے گا ، لیکن اگر اس کا نام پانچ سالوں میں حج کے لئے نہ نکلا تو اس کی رقم واپس نہیں ہوگی بلکہ 6000 روپے اسی اسکیم میں رہیں گے جو آئندہ کے لئے دوسرے ممبران کے کام آئے گی( یعنی حج کے لئے) کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے  بارے میں کہ شرعامیں اس کا ممبر  بن جاؤں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ سکیم جوئے کی ایک صورت ہے کیونکہ  اگر قرعہ اندازی میں نام نکل آیا تو چند ہزار میں وہ شخص حج کرلے گااور اگر قرعہ اندازی میں نام نہ نکلا تو یہ چند ہزار بھی ضائع جائیں گے،لہذا اس سکیم میں شامل ہوناجائز نہیں ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved