- فتوی نمبر: 14-101
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک شخص نے زمین کے مالک کی اجازت سے مرغی کے گوشت کا ’’ٹھیہ‘‘لگایا اور اس پہ 50ہزارخرچہ کیا اور مالک زمین کو ماہانہ کرایہ 1500روپے اداکررہا۔۔۔کچھ ماہ بعدیہ شخص ٹھیہ کسی اور کو دے دیتا ہے کہ تم خودچلاؤ۔اورمجھے ماہانہ 5000دیتے رہنا کرایہ کے طورپر۔۔۔اس کایہ 5000لیناشرعا کیساہے؟
وضاحت مطلوب ہے:
آپ نے اس ٹھیہ پر جو پچاس ہزار خرچہ کیاہے وہ کس کام پر کیا ہے ؟
جواب وضاحت:
لوہے کابڑاپنجرہ،سائے کے لیے ترپال،دوعددڈرم،بڑا ٹیبل،چھریاں،ٹوکہ،لوٹا بالٹی وغیرہ
یہ سامان خریداہے
ایک ٹرالی مٹی کی اور 50سیمنٹ کے بلاک لگاکرجگہ بنائی اونچی کرکے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کرایہ پر لی ہوئی جگہ پر جب کرایہ دار کچھ اضافہ کردے تو وہ جگہ جتنے میں خود کرائے پر لی ہے اس سے زیادہ میں بھی آگے کرایہ پردے سکتا ہے لہذامذکورہ صورت میں ٹھیہ لگانے والے کادوسرے شخص سے ماہانہ پانچ ہزار روپے کرایہ لینا درست ہے ۔
لمافي الشامية(47-8/9)
ولو آجر باکثر تصدق بالفضل الافي مسألتين اذا آجر ها بخلاف الجنس او اصلح فيها شيأ۔
قوله(او اصلح فيها شيأ)بان جصصها اوفعل فيها مسناة وکذا کل عمل قائم لان الزيادة بمقابلة مازاد من عنده حملا لامره علي الصلاح ۔
الفتاوي الهندية (4/ 425)
وإذا استأجر دارا وقبضها ثم آجرها فإنه يجوز إن آجرها بمثل ما استأجرها أو أقل وإن آجرها بأکثر مما استأجرها فهي جائزة أيضا إلا إنه إن کانت الأجرة الثانية من جنس الأجرة الأولي فإن الزيادة لا تطيب له ويتصدق بها وإن کانت من خلاف جنسها طابت له الزيادة ولو زاد في الدار زيادة کما لو وتد فيها وتدا أو حفر فيها بئرا أو طينا أو أصلح أبوابها أو شيئا من حوائطها طابت له الزيادة
© Copyright 2024, All Rights Reserved