• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

جمعہ پڑھنے کی وجہ سے عورت سے ظہر کی نماز ساقط ہونے کا حکم

استفتاء

جمعہ کی نماز صرف مردوں پر واجب ہے، اگر عورتیں جمعہ کی نماز پڑھ لیں، جس طرح حرمین شریفین اور فیصل مسجد میں عورتیں اس نیت سے جمعہ پڑھتی ہیں کہ  ثواب کی بہت زیادہ تاکید ہے۔  تو ان کے ذمہ ظہر کی نماز باقی رہے گی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر عورت جمعہ کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کر لے تو اس کے ذمے ظہر کی نماز باقی نہ رہی گی۔ لیکن عورتوں کے لیے تمام نمازوں میں افضل یہ ہے کہ وہ اپنی رہائش اور گھر کے اس حصے میں نماز ادا کریں  جس میں عورت کے لیے زیادہ پردہ ہو۔ لہذا افضل طریقے کو چھوڑ کر مسجد میں جمعہ پڑھنے سے نہ تو ثواب کی زیادتی ہو گی اور نہ ہی عورتوں کے لیے ایسا کرنا درست ہے۔

صحیح ابن خزیمہ: (۳/۹۵، شاملہ) میں ہے:

ترجمۂ حدیث: حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کی اہلیہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے آپ کے ساتھ نماز ادا کرنا پسند ہے، آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تحقیق میں جانتا ہوں کہ تمہیں میرے ساتھ نماز ادا کرنا محبوب ہے لیکن تمہاری کوٹھڑی میں تمہارا نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے حجرے میں نماز پڑھنے سے، اور تمہارے حجرے میں نماز زیادہ بہتر ہے تمہارے گھر میں نماز سے، اور تمہارے گھر میں نماز زیادہ بہتر ہے تمہارے محلے کی مسجد میں، اور تمہارے محلے کی مسجد میں نماز زیادہ بہتر ہے میری مسجد (مسجد نبوی) میں نماز سے، چنانچہ ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کی اہلیہ کے لیے ان کے گھر کی اندرونی اور تاریک کوٹھڑی میں نماز کی جگہ بنائی گئی، جہاں وہ ساری زندگی نماز ادا کرتی رہیں یہاں تک کہ اللہ عزوجل سے جا ملیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved