• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

رضاعی بھانجی سے نکاح کا حکم

استفتاء

مفتی صاحب! سلمان کے والد نے دو شادیاں کی ہیں، ان کی جو سوتیلی والدہ ہیں انہوں نے ان کے والد کے نکاح میں ہوتے ہوئے ضیاءالرحمن کی والدہ کو دودھ پلایا ہے  جس کی وجہ سے ضیاءالرحمن کی بہن سلمان کی  رضاعی بھانجی لگتی ہے، کیا سلمان کا ضیاء الرحمن کی بہن  سے نکاح درست ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں سلمان کا ضیاالرحمن کی بہن سے نکاح درست  نہیں ہے۔

فتاوی دارالعلوم دیوبند(7/308)میں ہے:

سوال: ایک شخص کی دو بیویاں ہیں محل اولی ومحل ثانی، محل اولی  نے ایک غیر کی لڑکی نوابا کو دودھ  پلایا ہے  کچھ عرصہ دراز کے بعد محل ثانی کو ایک لڑکا پیدا ہوا اورنوابا کے لڑکی پیدا  ہوئی ان دونوں میں شرعا عقد جائز ہے یا نہیں؟

جواب: مسماۃ نوابا کی دختر محل ثانی کے لڑکے کی  بھانجی رضاعی  ہوئی، لہذا نکاح اس لڑکے کا دختر مسماۃ نوابا سے صحیح  نہیں ہے۔ لقوله عليه السلام يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved