استفتاء
(۱)ایک مستورہ نے ایام روکنے کی دوائی کھائی تین دن تک کھاتی رہیں جب کھانا چھوڑ دی تو جس تاریخ کو پہلے عادت کے مطابق شروع ہوتے تھے شروع ہو گئے۔( ہلکا سا داغ لگتا رہا)پھر اسی دن ختم ہو گئے اور چار دن بعد دوبارہ شروع ہو گئے اور پورے چھ دن تک لگا تار ہوتے رہے ( ہلکے ہلکے) ۔پھر اس مستورہ نے ان دنوں نماز نہیں پڑھی یعنی پورے دس دن۔اور جب دس دن پورے ہو گئے تو باقاعدہ یعنی پوری طرح سے حیض آنے لگا تو کیا اب وہ ان دنوں میں نمازیں نہ پڑھے اور بعد میں پہلے دس دن کی نمازیں قضا کر لیں یا اب نماز پڑھتی رہیں ۔
(۲)بعض اوقات زیادہ ٹھنڈا پانی لگا تارپینے سے یا کسی دوسری قسم کی ( بیماریوں کیلئے) دوائیاں کھانے سے یہ کیفیت ہو جاتی ہے اسکا کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صورت مسئلہ میں پہلے دس دنوں سابقہ عادت کے مطابق جتنے دن ہیں وہ حیض کے ایام شمار ہونگے اور باقی دن استحاضہ کے شمار ہونگے۔دوسری صورت کا بھی پہلی صورت والا حکم ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved