• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

آدھی آستین والی قمیص پہننا اور اس میں نماز پڑھنا

استفتاء

آدھی آستین والی قمیص پہننا کیسا ہے؟ جائز ہے یا ناجائز ؟ اس کو پہن کر نماز ہوجاتی ہے یانہیں؟

اگر کوئی عورت ویسے تو آدھی آستین پہنے لیکن نماز میں اگر کپڑاچڑھالے۔پھر کیا حکم ہے ؟ اس کا یہ فعل ٹھیک ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عام حالات میں آدھی آستین والی قمیص پہننا جائز نہیں۔

علی وفاق السنة بأن یکون ذیله  لنصف ساقه وکمه لرؤوس أصابعه۔۔۔(شامی ص579ج9)

آدھی آستین والی قمیص پہن کر نماز نہیں ہوگی۔مگر یہ کہ پورا بازوچادر سے ڈھانپ لیا ہو۔

ویمنع حتی انعقادها کشف ربع عضو قدر اداء رکن بلا صنعه۔قال الشامی تحت قوله أما المقارن لابتدائها فإنه یمنع انعقادها مطلقاً اتفاقاً۔(شامی ج/2)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved