• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

آنکھوں کی بیماری کی وجہ سے کوئی دعا یا عمل

استفتاء

1۔حضورﷺکے  دور  میں کسی  صحابی رسول  کی  بیماری کی وجہ سے  آنکھوں کی بینائی چلی گئی ہو اور حضورﷺ   نے ان کو کوئی عمل، دعا یا عبادت بتائی ہو اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

2۔خلفاء راشدین یا صحابہ  ؓ نے بھی اگر کوئی عمل اختیار کیا ہو  آنکھوں کی بیماری کے  حوالے سے تو  وہ بھی واضح کردیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔سنن ترمذی میں ایک روایت موجود ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ:

  ایک نابینا شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ  مجھے عافیت دے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اگر تم چاہو تو میں تمہارے لیے دعا  کروں اور اگر تم چاہو تو صبر کرلو اور یہ صبر کرنا تمہارےلیے بہتر ہے انہوں نے عرض کی آپ دعا کیجئے، چنانچہ آپ ﷺ نے انہیں اچھی طرح وضو کرنے کا حکم فرمایا اور یہ دعا  پڑھنے کو کہا:

اللهم اني أسئلك وأتوجه إليك بنبيك محمد صلى الله عليه وسلم نبى الرحمة انى توجهت بك الى ربى فى حاجتى هذه لتقضي لى اللهم فشفعه في

2۔حضرت انسؓ سے ایک روایت منقول ہے وہ فرماتے ہیں کہ آنحضرتﷺ کو بذات خود یا آپ کے گھر والوں اور صحابہ کرامؓ  میں سے کسی کو آنکھ کی بیماری لگتی تو ان کو ان  کلمات کے ساتھ دعام کرنے کا کہتے۔

اللهم متعني ببصرى واجعله الوارث منى وأرنى فى العدو ثأرى وانصرنى على من ظلمنى

سنن ترمذی (رقم الحدیث:3578) میں ہے:

عن عثمان بن حنيف، أن رجلا ‌ضرير ‌البصر أتى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: ادع الله أن يعافيني قال: «إن شئت دعوت، وإن شئت صبرت فهو خير لك». قال: فادعه، قال: فأمره أن يتوضأ فيحسن وضوءه ويدعو بهذا الدعاء: «اللهم إني أسألك وأتوجه إليك بنبيك محمد نبي الرحمة، إني توجهت بك إلى ربي في حاجتي هذه لتقضى لي، اللهم فشفعه في»: هذا حديث حسن صحيح غريب

المستدرک علی الصحیحین للحاکم (رقم الحدیث:8272) میں ہے:

حدثنا أنس بن مالك رضي الله عنه، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا أصابه رمد، أو أحدا من أهله وأصحابه، دعا بهؤلاء الكلمات: «اللهم ‌متعني ‌ببصري، واجعله الوارث مني، وأرني في العدو ثأري، وانصرني على من ظلمني»

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved