• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

آپ مجھ سے فارغ، میں تجھ سے فارغ

استفتاء

میری شادی  با ہمراہ *** سات آٹھ سال قبل ہوئی تھی،***کے  نطفہ سے میرے بطن سے ایک بچی پیدا ہوتے ہی پچاس دن کی عمر میں فوت ہوئی تھی، عرصہ چار ساڑھے چار سال سے ہمارے اختلافات شروع ہیں، پہلے وہ  باہر کے ملک میں گیا تھا وہاں سے مجھے خرچہ وغیرہ بھیجتا رہتا تھا، لیکن عرصہ آٹھ نو ماہ سے وہ پاکستان آئے ہوئے ہیں تو اس وقت سے مجھے خرچہ وغیرہ دینا بند کر دیا ہوا ہے، چار سال مجھے بسا اوقات فون پر یہ کہتے کہ "آپ مجھ سے فارغ ہیں، میں تجھ سے فارغ ہوں”۔ عرصہ آٹھ نو ماہ سے اس نے ایک ہی دفعہ میرے سامنے میرے عزیزوں کے رو برو (جس میں میرے خالو، میرے بہنوئی ***اور میری بہن) کے سامنے اس نے کئی مرتبہ  مجھے فارغ کرنے کا کہا ہے۔

اب عرصہ دو ماہ سے وہ علیحدہ ہو چکا ہے اور سامان وغیرہ جو گھر میں تھا وہ بھی لے گیا ہے اور میں دو ماہ سے اپنے گھر سے ماں باپ کے گھر بیٹھی ہوئی ہوں، میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ میں اس کے نکاح میں ہوں یا نہیں؟

2۔ میرے پاس اس سے پہلے خاوند سے دو بچےیعنی ایک بچہ اور  ایک بچی موجود ہیں، وہ ان سے بھی بُرا سلوک کرتا ہے۔ میں ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی، بچوں کو بھی اکثر کہتا ہے کہ آپ میرے  نہیں ہیں اور مجھے بھی اکثر بچوں کے طعنے دیتا ہے کہ یہ میرے تو ہیں نہیں آپ نے میرا کوئی بچہ پیدا نہیں کیا۔ بچہ یا بچی میرے بس میں تو نہیں، اس بناء پر وہ مجھے ایک ہی ٹائم میں تین تین دفعہ  میں فارغ کر دیتا ہے، میری مجبوری صرف بچوں کی وجہ سے تھی کہ میرے بچوں کو باپ کا پیار ملے وہ اس چیز سے نالاں ہیں۔

مندرجہ بالا عبارت سے بتایا جائے کہ میرا نکاح برقرار ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک طلاق بائنہ واقع ہوئی ہے اور نکاح ختم ہو گیا ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved