• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عاق شدہ بیٹے کا جائیداد میں حصہ

استفتاء

اگر والدہ اپنے بیٹے کو پاکستانی قانون کے تحت  اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد سے بوجہ ظلم ،زیادتی ،نافرمانی ،گالی گلوچ ،زبان درازی اورمارپٹائی عاق کردیتی ہے تو آیا جس بیٹے کو والدہ نے اپنی جائیداد سے عاق کردیا ہے اس کا اس والدہ کی جائیداد میں کوئی حصہ ہے یا  نہیں ؟دین اسلام کے مطابق اس کا کیا طریقہ یا حل ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اولاد کا والدین پر ظلم ،زیادتی ،مارپیٹ کرنا اوران کی نافرمانی کرنا دنیاوآخرت کے اعتبار سے بڑی محرومی کی بات ہے تاہم والدین اگر اولاد میں سے کسی کو عاق کردیں تو عاق کرنے سے وہ شرعاً وراثت سے محروم نہیں ہوتا ،لہذا جس بیٹے کو والدہ نے عاق کیا تو والدہ کی وفات کے بعد وہ باقی ورثاء کی طرح والدہ کی جائیداد کا وارث ہوگا۔

شامی (11/644)میں ہے:

الارث جبري لايسقط بالاسقاط.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved