- فتوی نمبر: 1-314
- تاریخ: 05 مارچ 2004
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
مجھے کاروبار کے متعلق بتائیں کہ یہ درست، پاک، اور حلال ہے؟ اور یہ کہ اس میں کسی قسم کی کوئی کمی یا کجی نہ ہے۔ کاروبار کی وضاحت ذیل میں درج ہے:
1۔ میں مصری شاہ مارکیٹ میں آڑھت کا کاروبار کر رہا ہوں۔
2۔ میں صرف اور صرف بیوپاری ( جس کا مال فروخت کرتا ہوں) سے کمیشن وصول کرتا ہوں۔
3۔ مارکیٹ میں ہر آڑھتی نے بیوپاری کو پابند رکھنے اور اس کی ضرورت کے مطابق اسے قرض ( ایڈوانس رقم) دے رکھا ہے۔ مثلا جو بیوپاری مہینہ میں ایک گاڑی لاتا ہے اسے پچاس ہزار سے لے کر دو لاکھ تک قرض دے رکھا ہے۔ میں نے بھی اسی طرح بیوپاری کو قرض دے رکھا ہے۔ جو کہ میرے پاس مال لانے کے پابند ہیں۔
4۔ دوسرے آڑھتیوں کی طرح میں دیانتداری سے بہتر ریٹ پر مال بیچنے کی کوشش کرتا ہوں۔
5۔ لیکن دو تین ایٹم ہم اکثر آڑھتی صاحبان خود خریدتے ہیں۔ جو ہم باہر بیچیں تو بیوپاری کو پانچ روپے سے لے کر پچیس، تیس روپے کا فائدہ ہو سکتا ہے۔ چونکہ بیوپاری ہمارا پابند ہوتا ہے اس لیے وہ زیر بار ہونے کی وجہ سے خاموش رہتا ہوا برداشت کرتا ہے۔ اس طرح کا مال بیوپاری خود فروخت نہیں کرسکتا۔ میں بھی اس خریداری میں شامل نہیں۔
6۔ بیوپاری کا مال نقد کم ادھار زیادہ فروخت ہوتا ہے لیکن ہم بیوپاری کو ایڈوانس کی سہولت کے ساتھ ساتھ اس کے بل کی رقم اسے نقد ہی اکثر اوقات دے دیتے ہیں۔ جو ہم بعد میں وصول کرتے رہتے ہیں۔ بسا اوقات بیوپاری نقصان ہو جانے یا جوّے، شراب و غلط کاریوں میں رقم خرچ کر دینے پر کاروبار چھوڑ دیتا ہے۔ اس طرح ایڈوانس قرض والی رقم آڑھتی کی ڈوب جاتی ہے ( یہی معاملہ خریدار کا بھی ہے)
7۔ تقریباً اکثر بیوپاری مال لانے کے لیے پہلے لیتے ہیں اور واپسی کے لیے اقساط طے کرتے ہیں پھر بعد میں مال لاتے ہیں۔ یعنی بیوپاری کا مال لانا قرض کے ساتھ مشروط ہے۔
8۔ بعض اوقات بیوپاری بغیر ایڈوانس کے مال لے آتا ہے لیکن مال فروخت ہونے سے پیشتر کچھ رقم مانگ لیتا ہے۔ جو بعد از فروخت مال یہ رقم کٹوا دیتا ہے۔ یہ بھی درست ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ آڑھت پر کام کرنا جائز ہے۔
2۔ یہ جائز ہے۔
3۔ قرض علیحدہ لیا اور معاملہ علیحدہ کیا تو جائز ہے۔
4-5- آڑھتی اور بیوپاری دونوں ایک دوسرے کی مجبوری سے فائدہ اٹھاتے ہیں یہ بات درست نہیں۔
6۔ ایسا کرسکتے ہیں۔
7۔ اس طرح مشروط کرنا اچھا نہیں ہے۔ پرہیز بہتر ہے لیکن کمیشن حرام نہیں ہوتا۔
8۔ یہ جائز ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved