استفتاء
عرض ہے کہ مسجد میں تنازعہ کی وجہ سے مولوی صاحب اور مقتدیوں نے علیحدہ ایک پلاٹ میں نمازیں اور جمعہ ادا کرنے کے لیے ایک خیمہ لگا لیا ہے اور علیحدہ مسجد بنانے کے لیے ایک پلاٹ میں مسجد کی بنیادیں بھر دی ہیں۔ مسجد بننے تک خیمہ میں نمازیں اور جمعہ ادا کرنا درست ہیں یا نہیں؟ جبکہ خیمہ یعنی عارضی مسجد میں اہتمام سے اذانیں اور نمازیں پڑھی جارہی ہیں اور قرب میں مسجد بھی ہے لیکن تنازعہ کی وجہ سے مسجد میں نہیں جاتے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جمعہ کی جماعت کی ادائیگی کے لیے مسجد شرعی ضروری نہیں۔ اور عارضی مسجد میں جمعہ ادا کرنا صحیح ہے، لیکن مسلمانوں کا آپس میں تنازعہ کرنا اچھا نہیں، کوشش کریں کہ اگر کوئی دینی وجہ نہ ہو تو تنازعہ ختم کرکے ایک ہی مسجد میں جمعہ و جماعت ادا کریں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved