• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

آٹھ آدمی دو گائے خرید کر بغیر متعین کیے بھی قربانی کرسکتے ہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

1۔مولانا صاحب اگر آٹھ آدمی 2گائے لے کر قربانی کرتے ہیں کیا ان کو حصہ متعین کرناضروری ہے یعنی کہ چار کا اس میں حصہ ہے چار کا دوسرے میں یا پھر اتنا کافی ہے کہ بس یہ دو گائیں ہم آٹھ کی طرف سے ہیں؟

2۔اگر وہ ذبح کے بعد دونوں کے گوشت کو اکٹھا کرنا چاہیں تو کیا کرسکتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔بغیر تعیین کے قیاس کی رو سے جائز نہیں البتہ استحسان کی رو سے جائز ہے اورتعیین کی صورت میں قیاس اور استحسان دونوں کی رو سے جائز ہے لہذا بہتر یہ ہے کہ تعیین کرلی جائے۔

حاشية ابن عابدين (6/ 316)

قوله ( وتجزي عما دون سبعة ) الأولى عمن لأن ما لما لا يعقل وأطلقه فشمل ما إذا اتفقت الأنصباء قدرا أو لا لكن بعد أن لا ينقص عن السبع ولو اشترك سبعة في خمس بقرات أو أكثر صح لأن لكل منهم في بقرة سبعها لا ثمانية في سبع بقرات أو أكثر لأن كل بقرة على ثمانية أسهم فلكل منهم أقل من السبع ولا رواية في هذه الفصول ولو اشترك سبعة في سبع شياه لا يجزيهم قياسا لأن كل شاة بينهم على سبعة أسهم وفي الاستحسان يجزيهم وكذا اثنان في شاتين وعليه فينبغي أن يكون في الأول قياس واستحسان والمذكور فيه جواب القياس  بدائع

2۔اگر پہلے تعیین کرچکے ہیں تو ذبح کے بعد دونوں کے گوشت کو اکٹھا کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں اوراگر پہلے تعیین نہیں کی تھی تو دونوں کا گوشت اکٹھا کیئے بغیر ہی مشترک ہے یعنی ہر ایک کا ہر گائے کے گوشت میں ایک چوتھائی حصہ ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved