• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

آٹھ تولہ سونے کی تقسیم

استفتاء

ہم تین بھائیوں نے والدین کی  ضروریات کے لیے چار تولے سونا ایک بھائی کے پاس رکھا کیونکہ والدین ہمارے اس بھائی کے پاس رہتے تھے تاکہ کوئی بیماری وغیرہ میں وہ اس سے خرچ کیا کریں کیونکہ اب وہ بوڑھے ہیں تو میری والدہ نے ہمارے اس بھائی سے کہا کہ سونا فروخت کردو  تاکہ خراب نہ ہو جائے اس نے سونا آٹھ ہزار فی تولہ فروخت کردیا اور اس پیسے سے  کمرہ بنایا تو اب دونوں بھائی اس بھائی سے چار تولے سونا یا اس کی قیمت مانگتے ہیں جو اس نے ماں کے حکم سے فروخت کیا تھا اور باپ کو کوئی پتہ نہیں  تھا تو بھائیوں کا اس سے مطالبہ کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ والدین اب وفات پاچکے ہیں۔

سائل: فرید بھائی، ریاض بھائی، حضرت علی بھائی بمع تینوں کے دستخط

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ تیسرے بھائی کو سونا والدین کی ضروریات میں استعمال کرنے کے لیے دیا گیا تھا، مالکانہ بنیاد پر نہیں دیا گیا تھا لہذا مذکورہ صورت میں باقی دو بھائی اپنے تیسرے بھائی سے اپنے حصے کے سونے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved