- فتوی نمبر: 3-184
- تاریخ: 28 مارچ 2010
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
ایک لڑکا اور لڑکی کے درمیان شادی کے بعد جھگڑا ہوا لڑکی کے والدین نے لڑکی کو گھر بلالیا اور چند دن کے بعد عدالت میں خلع کے لیے درخواست دے دی ،دعویٰ کیا کے لڑکا شراب پیتاہے ۔لڑکی کو مارتاہے ۔ ہم سے کاروبار کے لیے رقم مانگتاہے لیکن جب لڑکی سے عدالت نے پوچھا کو اس نے جواب میں کہا کہ میرا لڑکے ساتھ گزارہ ممکن نہیں ہے ، عدالت نے خلع کا حکم جاری کردیا اس کے بعد تین ماہ کا وقت صلح کے لیے دے دیا، اب جبکہ تین ماہ پورے ہونے کو ہیں اور دو روز باقی ہیں تو لڑکا اور لڑکی کے درمیان صلح ہوگئی۔ صلح نامہ کی کاپی لف ہے ،مگر لڑکی کے والدین کہ اصرار پر کہ یہ مسئلہ درست ہے تحریری فتاویٰ چاہیے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کسی عدالتی خلع کے فیصلے کی شرعی حیثیت کے لیے ویسے تو ہم ہرکیس کو تفصیل سے دیکھتے ہیں۔ وہ تفصیل یہاں موجود نہیں۔ البتہ اس شبہ کی بنیاد پر کہ عدالت نے خلع کی بنیاد پر فسخ نکاح کا فیصلہ دیا ہے ۔ اس لیے اکٹھے رہنا چاہیں تو دوبارہ نکاح پڑھوائیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved