• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدالت سے لیے ہوئے خلع کا شرعی حکم

استفتاء

بخدمت جناب مفتی صاحب!

مودبانہ گذارش ہے کہ میری بیٹی کی شادی ہمراہ طاہر حسین ولد طالب حسین بھٹی مورخہ 29-08-04کو بعوض مبلغ ایک ہزار روپے حق مہر ہوئی تھی ۔طاہر حسین کا رویہ شروع دن سے ہی میری بیٹی کے ساتھ اچھا نہیں تھا میری بیٹی یہ ساری زیادتی اور ظلم والدین کی عزت کی خاطر برداشت کرتی رہی لیکن جب طاہرنے دوسری مرتبہ کسی لڑکی کو بھگا کر شادی کرلی تو اس کے لیے پھر اس گھر میں آباد ر ہنا ناممکن ہو گیا۔ہم نے ہر ممکن حد تک معززین محلہ کے ہمراہ طلاق کی گذارش کی مگر انہوں نے اس سے صاف انکار کردیا ۔مجبورا ہمیں فیملی عدالت لاہور میں خلع کا مقدمہ درج کروانا پڑا ۔عدالت نے مقدمہ کے دوران تمام قانونی کاروائی کے تقاضے پورے کرتے ہوئے انہیں عدالت بلوایا لیپرئو کور ئیر اور اخبار میں اشتہار بھی شائع کروایا گیا مگر ان کی طرف سے مکمل بائیکاٹ کیا گیا ۔نتیجۃ عدالت نے خلع کی ڈگری جاری کردی جس کی ایک کاپی مدعی علیہ اور ایک کاپی یونین کونسل کے چیئرمین کو روانہ کی گئی جس نے باقاعدہ تین نوٹس جاری کیے ہم ہر ماہ نوٹس پر حاضر ہوئے مگر ان کی طرف سے کوئی نہ آیا جس پر چیئر مین یونین کونسل نے طلاق نامہ بذریعہ  نادرا جاری کردیا ۔ہماری بیٹی پڑھی لکھی ہے یعنی اس نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم ۔ایے ۔اسلامیات کررکھا ہے جبکہ اس کا سابقہ خاوند بالکل ان پڑھ تھا اب میری جناب سے استدعایہ کہ ہے ہم بچی کی آگے شادی کا بندوست کرنے جارہے ہیں ۔شرعی لحاظ سے بچی کی شادی کرنے میں کوئی قباحت تو نہیں ہے ؟ شرعی طور پر آگاہ فرمائیں ۔

نوٹ :         ۱۔        طاہر حسین بے روزگار رہا ہے نہ ملازمت نہ کاروبار اس لیے 2013تک اس بچی کا خرچہ والدین نے برداشت کیا ہے ۔طاہر حسین نان نفقہ دینے کا روادار نہیں رہا ۔

۲۔ خاوند نے زبان سے یا تحریر سے کبھی طلاق نہیں دی ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نکاح سے نکلنے کے لیے ضروری ہے کہ :

۱۔ یا تو خاوند طلاق دے

۲۔ یا میاں بیوی باہمی رضامندی سے خلع کریں ۔

۳۔            یا کسی معتبر وجہ کی بنیاد پر عدالت نکاح فسخ کرے۔

مذکورہ صورت میں نہ تو خاوند نے تحریری یا زبانی طلاق دی ۔اور نہ خاوند خلع پر رضامند ہے اور نہ تنسیخ نکاح کی کوئی شرعی بنیاد ہے ۔اس لیے یہ نکاح شرعا کالعدم نہیں ہوا بلکہ عورت بدستور پہلے خاوند کے نکاح میں ہے۔آگے نکاح کرنے کے لیے پہلے خاوند سے طلاق یا خلع لینا ضروری ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved