• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عدالت تنسیخ نکاح

استفتاء

السلام علیکم! علمائے کرام کیا فرماتےہیں مسئلہ کے بارے میں کہ عدالت میں تنسیخ نکاح کا دعوی لڑکی کی جانب سے کیا گیا۔ عدالت نے تنسیخ نکاح کا فیصلہ دے دیا ہے۔ منسلکہ دعوی تنسیخ  متعلقہ عدالت کی روسے کیا نکاح فسخ ہوگیا ہے۔ اور کیا لڑکی کا نکاح دوسری جگہ کیا جاسکتاہے ؟ دعوی تنسیخ میں اختیا رکیا گیا موقف حقائق پر مبنی ہے۔

دعوائے تنسیخ نکاح

مسماة*** دختر نذر ****

محمد *** ولد دوست***

457.F  دعوی تنسیخ نکاح جناب عالی مدعیہ ذیل عارض ہے۔مابین فریقین نکاح وشادی بمطابق شرع محمد ی ورسوم اسلام مورخہ2002۔5۔11 کو سرانجام پائی مبلغ دو ہزار روپے حق مہر معجل اور مبلغ دو لا کھ روپے حق مہر غیر معجل طے پایا جو تا حال واجب الاداء ہے۔

2۔یہ کہ مدعا علیہ کے نطفہ اور مدعیہ کے بطن سے انتصاد حسین بعمر چار سال پیدا ہوا۔ جو مدعیہ کی تحویل میں ہے۔

3۔ یہ کہ مدعاعلیہ کا رویہ ہمراہ مدعیہ شروع ہی سے نا مناسب اور قابل اعتراض تھا ، مدعا علیہ مدعیہ پر تشدد کرتا، غیر عورتوں کو گھر میں لاتا، نان ونفقہ کی ذمہ داری  ادائیگی سے انکار رہا۔ کئی دفعہ مدعیہ کو غیر آبادکیا ، تاہم مدعیہ اپنی والدین کی عزت کی خاطر مدعا علیہ کے گھر آباد ہوتی رہی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس فیصلہ کے باوجود شوہر کو کچھ دے دلا کر اس سے طلاق زبانی یا تحریری لیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved