• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدالتی خلع اور تنسیخ نکاح کے بعد دوبارہ نکاح

استفتاء

بخدمت جناب مفتی صاحب گذارش ہے کہ مجھے ایک مسئلہ کا حل پوچھنا ہے کہ میری شادی 2008 ۔ 21 ستمبر کو ہوئی تھی۔ اس کے تین سے چار ماہ بعد ہم دونوں میاں بیوی کے درمیان کچھ رنجش ہونے لگیں وہ مجھے الگ گھر کا کہنے لگی، مگر میری اتنی حیثیت نہ تھی نہ ہے۔ لہذا وہ مجھ سےطلاق مانگنے لگی اور میں اور میرے والدین اس کو مناتے تھے مگر وہ نہ مانی ۔ پھر اللہ نے مجھے ایک بیٹا دیا۔ اس کے بعد بھی اس نے اپنا رویہ ٹھیک نہ کیا۔ پھر ایک دن اس نے مجھے خود ہی فون کیا مجھے اپنے گھر بلایا اور میں اپنے والدین سے مشورہ کر کے چلا گیا۔ وہاں میں سب پچھلی باتیں بھلا کے گیا اور سب صحیح ہوگیا۔ پھر وہ کچھ عرصے بعد میرے گھر واپس آگئی اور سب صحیح ہوگیا پھر دو ماہ بعد وہ اپنے گھر گئی اور پھر طلاق کا کہنے لگی اور وجہ پوچھنے پر کوئی وجہ نہ بتائی اس کو پھر منانا شروع کر دیا پہلے کی طرح۔ مگر اب پہلے سے زیادہ اکڑ تھی۔ پھر اس نے عدالت میں مقدمہ چلایا ، خلع مانگنا چاہا اور اس کو عدالت سے خلع مل گیا۔ مگر میری رضامندی نہ تھی اس کام میں۔ اور میں نے ابھی تک طلاق نہیں دی۔ اب وہ پھر میرے پاس آنا چاہتی ہے۔ تو  اب مجھے کیا کرنا چاہیے ؟ مجھے معلوم یہ کرنا ہے کہ میر ا نکاح دوبارہ ہوگا یا پہلے والا نکاح برقرار ہے۔

مجھے اس بات کا استخارہ بھی کر دیجئے کہ میں محمد نایاب اور میری بیوی اب ایک دوسرے کے حق میں بہتر بھی ہیں یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ چونکہ حکومت کے ریکارڈ میں خلع یا تنسیخ نکاح ہوچکا ہے اس لیے کم از کم دو گواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کرلیں۔

2۔ استخارہ آپ خود کر لیں۔ کسی بھی نماز کی کتاب میں طریقہ لکھا ہے۔ اگر چاہیں تو دارالافتاء والے آپ کو اس کا طریقہ بتا دیں گے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved