• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدت گزرنے کےبعدبغیر تجدید نکاح کےساتھ رہے اور تین طلاق دیں

استفتاء

1۔*** نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی اور رجوع نہ کیا یہاں تک کہ عدت گزرگئی، عدت گزرنے کے بعد *** نے بغیر نکاح کیے رہنا شروع کردیا۔ اور کچھ عرصے بعد طیش میں آکر تین طلاق دیں۔ کیا اس کی بیوی پر یہ تین طلاقیں واقع ہوگئیں یانہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایک طلاق دینے کے بعد جب عدت گزر گئی تو بغیر نکاح کیے رجوع درست نہ تھا، اور عدت گزرنے کے بعد یہ خاتون زید کے نکاح سے نکل گئی تھی اور طلاق منکوحہ پرواقع ہوتی ہے ، لہذا بعد میں تین طلاق  جو دی وہ واقع نہ ہوئی کیونکہ نہ نکاح ہے اور نہ طلاق ہوئی۔ دونوں بدکاری کے مرتکب ہوئے تو بہ کریں اور اکٹھے رہنا ہو تو دوبارہ نکاح کریں۔

كمافي الدر المختار: ومحله المنكوحة أي ولو معتدة عن طلاق رجعي وفيه أيضاً : الصريح يلحق الصريح ويلحق البائن يلحق الصريح ويلحق البائن بشرط العدة.(ردالمختار2/ 508)۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved