• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ادھار کی وجہ سے قیمت میں زیادتی

استفتاء

*** ایک بوری جنس525 روپے میں فروخت کرتا ہے اس بناء پر کہ رقم مشتری دو ماہ بعد دے گا۔ حالانکہ موجودہ بوری جنس ہذا کی قیمت 500 روپے ہے۔ دو ماہ بعد*** مشتری سے 525 روپے ہی لیتا ہے کمی بیشی نہیں کرتا۔ کیا یہ شریعت میں جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ادھار کی وجہ سے قیمت میں زیادتی کرنا جائز ہے لہذا خرید و فروخت کی مذکورہ صورت جائز ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved