• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ایڈوانس پیسے واپس نہ کرنا

استفتاء

بعض اوقات گاہک HP سے خاص آئٹم طلب کرتے ہیں اور وہ آئٹم HPکے پاس نہیں ہوتے۔ تو اس وقت گاہک سے کہتے ہیں کہ ایڈوانس کچھ رقم دیدو تو آپ کی چیز کمپنی سے منگوالی جائے گی۔ جب وہ چیز HPکے پاس فلپس کمپنی کی طرف سے پہنچ جاتی ہے تو منگوائی گئی چیز کے بارے میں گاہک کو بتا دیا جاتا ہے اگر کسی وجہ سے گاہک منگوائی گئی چیز کو لینے سے انکار کر دے تو HPاس صورت میں گاہک کے ایڈوانس پیسے واپس نہیں کرتی، اور دوسرے گاہکوں کو اس چیز کی طلب نہ ہونے کی وجہ سے ایڈوانس کے بقدر کمی کر کے سیل کر دیتی ہے۔

مذکورہ صورت کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایڈوانس کی رقم واپس نہ کرنا درست نہیں ہے بلکہ پہلے شخص کو اس کی ایڈوانس کی رقم واپس کرنا

ضروری ہے، البتہ اگر پہلے شخص کے نہ خریدنے کی وجہ سے HP کو کوئی نقصان ہوا ہو تو اس صورت میں ایڈوانس کی رقم سے حقیقی نقصان کے بقدر کٹوتی کر کے باقی رقم پہلے شخص کو واپس کرنا ضروری ہے۔

المعاییرالشرعیۃ: (۶۸) میں ہے:

 یجوز أخذ مبلغ من العمیل الواعد بالشراء لتوثیق وعدہ إذا کان الوعد ملزما للعمیل ویسمی  هامش الجدیۃ  وهو أمانة ولیس عربونا لعدم وجود العقد وتطبق علیه الأحکام المبینة فی البند  ولا یؤخذ منه عند النکول إلا مقدار الضرر الفعلی وهو الفرق بین التکلفة وثمن المبیع للغیر۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved