• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ادویات ساز کمپنیوں سے تحائف لینے کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں:

  1. میڈیسن/ادویات ساز کمپنیاں ڈاکٹر /ہاسپٹلز کو آفر کرتی ہیں کہ اکثر وہ ان کی بنائی ہوئی ادویات تجویز کریں تو وہ اس کے عوض رقم/ رقم کے متبادل کوئی چیز دیں گے اور ان کے بقول کمپنی نے یہ رقم/چیز اس بجٹ سے نکالی ہے جو انہوں نے علیحدہ سے اس کام کے لیے مختص کیا ہے۔ اس رقم کو ڈاکٹر اگر براہ راست اپنے اوپر لگانے کے بجائے اس سے کوئی مشین/اوزار ہسپتال کے اندر مریضوں کے لیے کوئی چیز خرید لے جس سے بالواسطہ یا بلا واسطہ مریض کو فائدہ پہنچے تو کیا  ایسی رقم/ اوازار/ چیز لینا ڈاکٹر کے لیے جائز ہے؟ کیونکہ کمپنی کا موقف ہے کہ یہ رقم انہوں نے خالصتاً اس مقصد کے لیے مختص کی ہے۔ اگر ڈاکٹر اس رقم کو استعمال کرکے مریض/ ہسپتال کو فائدہ پہنچائے تو یہ رقم ایک اچھے مقصد میں استعمال ہوگی۔
  2. کیا میڈیکل کمپنیوں کے نمائندے سے کھانے پینے کی اشیاء، تحائف یا دیگر اشیاء لینا جائز ہے؟
  3. میڈیکل کمپنیاں مختلف کانفرنسز کرواتی ہیں جس میں اندرون اور بیرون ملک سے ڈاکٹرز شرکت کرتے ہیں اور مختلف موضوعات اور بیماریوں پر مفید گفتگو ہوتی ہے اس میں شرکت کے لیے بھی میڈیکل کمپنیاں ہی ڈاکٹرز کو سپاؤنسر کرتی ہیں، کیا ایسی کانفرنسز میں کمپنی کی طرف سے شرکت کرنا جائز ہے؟

سائل: ڈاکٹر ذیشان عباس، چکوال

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1-2ادویات ساز کمپنیوں سے یا ان کے نمائندوں سے کوئی بھی ایسی قیمتی چیز لینا (چاہے وہ رقم کی صورت میں ہو یا اس کے متبادل کسی اور صورت میں) جس کی وجہ سے ڈاکٹر اخلاقی طور پر مجبور ہوتا ہے کہ وہ اسی کمپنی کی ادویات مریضوں کو تجویز کرے رشوت کے حکم میں ہے اور اس کا لیناناجائز  ہے پھر چاہے ڈاکٹر وہ چیز اپنے ذاتی مقصد میں استعمال کرے یا مریضوں کے لیے کوئی چیز خریدلے۔ البتہ ایسے معمولی ہدیے جن کی وجہ سے ڈاکٹر اخلاقی طور پر اس کمپنی کی دوائیاں لکھنے پر مجبور نہیں سمجھا جاتا مثلاً کیلینڈ وغیرہ وہ لینا جائز ہے۔

3-ایسی کانفرنسوں میں کمپنیاں ڈاکٹروں کو سپاؤنسر اور ان کا خرچہ عام طور پر اسی مقصد کے لیے  کرتی ہیں کہ وہ ڈاکٹر اس کمپنی کی ادویات تجویز کیا کرے اور عرف و عادت میں وہ ڈاکٹر اخلاقی طور پر مجبور بھی سمجھا جاتا ہے اس لیے ایسی  کانفرنسوں میں کمپنی کے خرچے پر شرکت کرنا بھی رشوت کے حکم میں ہی ہے اور ناجائز ہے (ماخوذ از مریض و معالج کے اسلامی احکام، ص:335)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved