• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اگرآپ چاہتے ہیں کہ میں آپ کی بہن کو چھوڑدوں یا طلاق دے دوں تویہ میری طرف سے فارغ ہے

استفتاء

***نے اپنی بیو ی کو اس کے بھائی کے سامنے گھریلو پریشانی اور حالات کی بنا پر یہ الفاظ کہے:

"اگرآپ چاہتے ہیں کہ میں آپ کی بہن کو چھوڑدوں یا طلاق دے دوں تو یہ میری طرف سے فارغ ہے”۔ اور اگر آپ بعد میں کاغذ مانگتے ہیں تو میں بھیج دونگا۔ لیکن ابھی میں بچوں کا خیال کرنے میں طلاق نہیں دے رہا۔ میری مجبوری ہے کہ ابھی میں بچوں کی وجہ سے اسے چھوڑ نہیں سکتا۔ فارغ کے الفاظ ادا کرتے ہوئے میری ذہن میں یہ تھا کہ بغیر طلاق کے بطور تنبیہ لے جاسکتےہیں۔ تاکہ کچھ دن اپنے مائکے گزار لے اور اس کا دماغ ٹھیک ہوجائے۔

نوٹ: مذکورہ صورت میں عورت کے بھائی نے موقع پر کچھ نہیں کہا۔ بلکہ خاموش رہا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ*** کی بیوی کا بھائی اپنی بہن کی طلاق چاہنے کے بارے میں خاموش رہا ہے، اس لیے طلاق واقع نہیں ہوئی۔

إذا قال لامرأته أنت طالق إن شاء فلان فبلغ ذلك فلا ناً فله مجلس علمه. (تاتارخانیہ 3/ 268 )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved