• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

"اگر آپ کے ساتھ اکٹھا رہوں تو مجھ پر یہ بیوی تین بار طلاق ہوگی” کہنے کا حکم

استفتاء

میرے پاس گھر میں کسی کے پیسے بطور امانت پڑے ہوئے تھے۔ وہ میری والدہ نے استعمال کیے، میں نے والدہ کو کہا کہ یہ پیسے میں آپ سے نہیں لوں گا اگر یہ پیسے میں آپ سے لوں تو مجھے خدا کی قسم اور میں آپ کیساتھ اکٹھا نہیں رہوں گا اگر میں آپ کیساتھ اکٹھا رہوں تو مجھ پر یہ بیوی تین بار طلاق ہوگی ۔کیا اب والدین کیساتھ اکٹھا رہنے کی صورت میں طلاق واقع ہوگی یا نہیں اور اگر واقع ہوگی تو کونسی طلاق  ہوگی؟

وضاحت مطلوب ہے: آپ نے اپنی والدہ سے وہ پیسے لیے تھے یا نہیں؟

جواب وضاحت: جی لیے تھے۔

وضاحت مطلوب ہے: والدہ سے یہ پیسے لینے کے بعد آپ والدہ کے ساتھ ہی رہتے رہے ہیں یا الگ رہتے ہیں؟

جواب وضاحت: الگ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں والدہ کے ساتھ اکٹھے رہنے کی صورت میں تین طلاقیں ہو جائیں گی اور بیوی شوہر پر حرام ہوجائے گی اور صلح یا رجوع کی گنجائش باقی نہ رہے گی ۔

توجیہ :جب طلاق  کسی شرط کے ساتھ معلق ہو خواہ  ایک شرط کے ساتھ ہو یا دو شرطوں کے ساتھ تو شرطوں کے پائے جانے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ مذکورہ  صورت میں شوہر نے طلاق کو دو شرطوں کے ساتھ معلق کیا یعنی رقم کی وصولی اور اکٹھا رہنے پر۔ چونکہ اکٹھا رہنا ابھی نہیں  پایا گیا اس لیے فی الحال طلاق واقع نہیں ہوئی ۔

ہدایہ(2/115)میں ہے:

اذا أضافه إلي شرط وقع عقيب الشرط إتفاقا مثل أن يقول لإمرأته إن دخلت الدار فأنت طالق

فتاویٰ شامی(4/613،612) میں ہے:

(علق) العتاق أو الطلاق ولو (الثلاث بشيئين حقيقة بتكرر الشرط أو لا) كإن جاء زيد وبكر فأنت كذا (يقع) المعلق (إن وجد) الشرط (الثاني في الملك وإلا لا)

وفي الشامية : (قوله بتكرر الشرط) وذلك بأن عطف شرطا على آخر وأخر الجزاء، نحو: إذا قدم فلان وإذا قدم فلان فأنت طالق فإنه لا يقع حتى يقدما لأنه عطف شرطا محضا على شرط لا حكم له ثم ذكر الجزاء، فيتعلق بهما فصارا شرطا واحدا فلا يقع إلا بوجودهما

بدائع الصنائع (3/295) میں ہے:

وأما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك، وزوال حل المحلية أيضا حتى لا يجوز له نكاحها قبل التزوج بزوج آخر؛ لقوله عز وجل {فإن طلقها فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره} [البقرة: ٢٣٠] ، وسواء طلقها ثلاثا متفرقا أو جملة واحدة.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved