• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

"اگر اس نے ایسا کیا تو وہ میری طرف سے فارغ ہے” الفاظ سے طلاق کا حکم

استفتاء

میرا ایک سوال ہے کچھ دن پولے میرا میری بیوی کے ساتھ جھگڑا ہو ا ہے ۔حالات کچھ یوں ہوئے کہ میں میری بیوی اور میرا بچہ بیوی کے بھائی کے گھر پر تھے ۔بچے کی بدتمیزی کی وجہ سے میں نے بچے کو مارا ۔شام کو ہم گھر  آگئے وہاں پھر سے معاملہ بگڑ ا اور میری بیوی سے میری لڑائی ہو گئی ۔میں نے غصے میں آ کر بیوی سے کہا کہ اگر اب یہ اپنے ماموں کے گھر جائے گا تو تم میری طرف سے فارغ ہو ۔میں اپنی اس بات پربہت شرمندہ ہوںاور اس کا جواب چاہتا ہوں  آپ کی نوازش ہو گی ۔میری بیوی کو میرے سسر نے گود لیا تھا اور یہ اس کا سگہ ماموں نہیں ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر یہ بچہ اپنے ماموں کے گھر گیا تو  آ پ کی بیوی کو ایک بائنہ طلاق ہو جائے گی جس سے نکاح ختم ہو جائے گا اور دوبارہ اکھٹے رہنے کے لیے دو گواہوں کی موجودگی میں نیا نکاح کر نا ضروری ہو گا ۔

توجیہ :

مذکورہ صورت میں بچے کاماموں اگر چہ حقیقی ماموں نہیں ہے لیکن شوہر کے ذہن میں یہی ماموں مراد تھا اس لیے اس کے گھر جانے سے ایک بائنہ طلاق ہو جائے گی

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved