استفتاء
اگرگھریلو کتا کپڑوں کے ساتھ لگ جائے تو نماز ہو جائے گی یا نہیں ہوگی؟ اور اگر کپڑوں کو اس کی زبان لگ جائے یا وہ چاٹ لے تو پھر بھی نماز ہوجائے گی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1)کتا اگر کپڑوں کے ساتھ لگ جائے اور اس کے جسم پر کوئی نجاست نہ ہو تو کپڑے ناپاک نہ ہوں گےاورنماز ہو جائے گی۔
(2)اگر کپڑوں کو کتے کی زبان لگ جائے یا کتا کپڑوں کو چاٹ لے اور اس کا لعاب کپڑوں پر لگ جائے تو
کپڑے ناپاک ہوجائیں گے اور ان کپڑوں کو پاک کئے بغیر ان میں نماز بھی نہ ہوگی بشرطیکہ لعاب کا پھیلاؤایک درہم سے زائد ہو۔
شامى(1/323)میں ہے:
”وفي المحيط“ صلى ومعه جرو كلب …والاصح انه ان كان فمه مفتوحا لم يجز٬ لان لعابه يسيل في کمه فينجس لو اكثر من قدر الدرهم ٬ولو مشدودا بحيث لا يصل لعابه الى ثوبه جاز ٬لان ظاهر كل حيوان طاهر
(ولا خلاف في نجاسةلحمه) ولذا اتفقوا على نجاسة سوره المتولد من لحمه.
بہشتی زیور(1/127) میں ہے:
کتے کا لعاب نجس ہے اور خود کتا نجس نہیں سو اگر کتا کسی کے کپڑے یا بدن سے چھو جائے تو كپڑا يا بدن نجس نہیں ہوتا۔
الاصل للشیبانی(2/220) میں ہے:
قال ابو حنيفه رحمه الله تعالى في لعاب الكلب والسباع كلها اذا كان اكثر من قدر الدرهم افسد الصلاة.
کفایت المفتی (9/262) میں ہے:
سوال: کتے کا لعاب دہن پالنے والے کے جسم یا کپڑوں پر لگے تو طاہر وغیر طاہر ہونے کا کیا حکم ہے؟
جواب: کتے کا لعاب دہن ناپاک ہے وہ اگر انسان کے بدن یا کپڑے پر لگ جائے تو بدن اور کپڑا ناپاک ہو جائے گا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved