- فتوی نمبر: 3-79
- تاریخ: 20 فروری 2009
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
ایک آدمی کے والد نے کہا جاؤ اس کو جاکرلے آؤ۔آدمی نےجواباً کہا” اگر میں نے اس کو گھر میں بیٹھایا تو ماں بہن کوبٹھایا”۔
اس صورت میں طلاق ہوئی یانہیں ہوئی؟ اگر ہوئی تو کتنی ہوئیں؟کیادوبارہ نکاح یارجوع کی گنجائش ہے۔
وضاحت: واضح رہے کہ مذکورہ الفاظ کہنے سے قائل کی طلاق کی نیت تھی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں طلاق نہیں ہوئی۔
في الهندية: لو قال إن وطئتك وطئت أمي فلا شيء عليه.(ص:507،ج:1)
امدادالاحکام میں ہے:
الجواب:اس شخص کا یہ قول تو محض لغو ہے کہ” اگر تیرے ساتھ جماع کروں تو اپنی ماں سے کروں”۔ (ص: 2/461)۔
(ولأنه ليس من الألفاظ الطلاق لاصريحاً ولا كناية).فقط والله تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved