• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اگرمیسج طلاق کی نیت سے کیے ہوں تو طلاق واقع ہوجاتی ہے

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

’’سمینہ میں نے آنسہ کے ساتھ نہیں رہنا ،میں نے اسے طلاق دینی ہے، ٹائم سے اپنے گھر چلی جائے تو ٹھیک ہے اور اسے بول مجھے میسج نہ کیا کر ،میرا اس سے کوئی رشتہ نہیں ،اوکے‘‘ اوکے اب اس کا میسج یا کال نہیں آئے گی ’’اور اسے بول کہ مجھے عزت سے دوسری شادی کی اجازت دے دے ،ورنہ میں اسے میسج پر  تین طلاقیں دے دونگا،پھرجوہوگا دیکھاجائےگامجھ سےبکواس نہ کر، میں ایسا نہیں ہوں، تیرے سارے کرتوت کتنے دنوں سے برداشت کر رہا ہوں،یار میں نے آنسہ کو طلاق دی ،میں نے آنسہ کو طلاق دی ،میں نے آنسہ کو طلاق دی ،اب اس کے کنجرباب کو بول ،لے جا اسے‘‘

وضاحت :حلفی بیان دیں کہ آپ نے یہ میسج کس نیت سے کیے ہیں؟

حضرت مفتی صاحب میں نے یہ میسج اپنی بہن کو کیے ہیں اور طلاق کی نیت سے کیے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ شوہر نے طلاق کی نیت سے میسج کیئے ہیں لہذا مذکورہ میسجز کی رو سے تین طلاقیں واقع ہو چکی ہیں اوربیوی شوہرپرحرام ہوگئی ہے،لہذا اب نہ رجوع کی گنجائش ہے اورنہ دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved