• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

اگرسودحکومت اداکرےتوبینک سے قرض لینے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں:

حکومت پاکستان عوام کو بینکوں کے ذریعے قرضہ فراہم کر رہی ہے،یہ قرض اصل میں بینک دے گا اور اس قرض پر جتنا شرح سود ہوگا وہ حکومت ادا کریگی۔کیا ایسا قرض لینا جائز ہے جو بینک سے شرح سود پر ہو لیکن مقروض صرف قرض کی رقم ادا کریگا اور سود حکومت ادا کریگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر چہ سود حکومت ادا کرے گی تاہم فارم کے صفحہ نمبر2پرمذکورہ شرائط میں سے شرط نمبر8کےتحت مقروض اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ ’’اگرحکومت پاکستان مارک اپ میں دی گئی رعایت کو قرض کی مدت کے دوران کبھی کبھی کسی بھی وجہ سے واپس لیتی ہے تو میں نیشنل بینک کے متعین کردہ نئی شرح مارک اپ کے مطابق قرض کی ادائیگی کاپابند ہوں گا‘‘اس شرط کی رو سے مقروض نے سود(مارک اپ)ادا کرنے پر اپنی آمادگی کو تسلیم کیا ہے جو کہ ناجائز ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved