- فتوی نمبر: 8-285
- تاریخ: 18 فروری 2016
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیوی اپنے خاوند سے اپنے والدین کے گھر جانے کا تقاضا کر رہی تھی۔ بس یہی معاملہ جھگڑے کی صورت اختیار کر گیا اور خاوند نے غصے کی حالت میں کہا ’’اگر تو گھر سے نکلی تو تو فارغ ہے‘‘ یہ کہہ کر شوہر کام پر چلا گیا۔ شوہر کے جانے کے بعد بیوی کا بھائی آیا اور اسے لے کر چلا گیا۔ اب اس کا کیا حکم ہے؟ طلاق ہوئی یا نہیں۔
نوٹ: عورت کی عادت اکیلے جانے کی نہیں تھی، بلکہ پہلے بھی اپنے خاوند یا بھائی وغیرہ کے ساتھ جاتی تھی۔
وضاحت: میری ان الفاظ ’’اگر تو گھر سے نکلی تو تو فارغ ہے‘‘ سے مراد یہ تھی کہ ابھی گھر سے نہ نکلے بلکہ کچھ دن ٹھہر کر چلی جائے۔ ہمیشہ روکنے کی نیت و ارادہ نہیں تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چونکہ شوہر کی نیت یہ تھی کہ ابھی گھر سے نہ نکلے بلکہ کچھ دن ٹھہر کر چلی جائے۔ اور بیوی اسی دن شوہر کے کام پر جانے کے بعد اپنے بھائی کے ساتھ چلی گئی، لہذا مذکورہ صورت میں ایک طلاق بائنہ واقع ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے نکاح ختم ہو گیا ہے۔ میاں بیوی اکٹھے رہنا چاہیں تو دو گواہوں کی موجودگی میں نیا نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔
نوٹ: آئندہ شوہر کو صرف دو طلاقوں کا حق باقی رہے گا۔
في رد المحتار (5/ 579):
تهيأت للخروج فحلف لا تخرج فإذا جلست ساعة ثم خرجت ثم خرجت لا يحنث لأن قصده منعها من الخروج الذي تهيأت له، فكأنه قال: إن خرجت الساعة و هذا إذا لم يكن له نية فإن نوى شيئاً عمل به. شرنبلالية.
و في البحر الرائق (4/ 530):
لأن قصده أن يمعنها من الخروج الذي تهيأت له فكأنه قال إن خرجت أي الساعة … و هذا كله عند عدم نية الحالف.
و في بدائع الصنائع (3/ 24):
و على هذا يخرج ما إذا قيل له: إنك تغتسل الليلة في هذه الدار من جنابة، فقال إن اغتسلت فعبدي حر ثم اغتسل لا عن جنابة، ثم قال عنيت به الاغتسال عن جنابة أنه يصدق لأنه أخرج الكلام مخرج الجواب و لم يأت بما يدل على إعراضه عن الجواب فيقيد بالسابق و يجعل كأنه إعادة.
وفي فتح القدير (4/ 393):
كامرأة تهيأت للخروج فحلف لا تخرج …. و الكلام فيما إذا لم يكن للحالف نية.
و في الهداية على صدر البناية (5/ 251):
و إن كان الطلاق بائناً دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة و بعد انقضائها لأن حل المحلية باق لأن زواله معلق بالطلقة الثالثة فينعدم قبله. ………… فقط و الله تعالى أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved