• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اگرتومیری اجازت کے بغیر گھر سے نکلی تو تجھے تین طلاقیں اور پھراجازت دیدی

استفتاء

ایک شخص اس نے اپنی بیوی سے یہ کہا کہ اگر تو میری اجازت کے بغیرگھر سے نکلی تو تجھے تین طلاقیں ہیں ۔ وجہ یہ قول کہنے کی یہ ہوئی کہ وہ رات کے وقت گھر پرتھا تو اس کوفون آیا کسی لڑکی کا اس پر میاں بیوی میں تکرار شروع ہواتو بیوی نے یہ جملہ لڑائی کے وقت غصہ میں کہاکہ تو حرامی ہے توشوہرنے غصہ میں کہا کہ اگر "تو میری اجازت کے بغیر گھر سے نکلی تو تجھے تین طلاقیں ہیں”پھراس کے بعداسی رات میں دونوں میں صلح ہو گئی اور پھر دونوں نے مقاربت اور ملاپ بھی کیا اگلے دن شوہر نے بیوی سے کہا کہ توجب بھی جانا چاہتے تو تجھے میری طرف سےاجازت ہے۔ پھر اگلےدن وہ کسی کام سے ہمسایہ کے گھر گئی او آکر شوہر کوبتادیا کہ میں ہمسایہ کے گھر گئی تھی تو شوہرنے کہا کیوں گئی تھی تو بیوی نے کہا جو کام کرنے والی آتی ہے اس کاپتہ کرنے گئی تھی اور آپ نے اجازت بھی دی تھی ،شوہر نے کہا کہ مجھے یاد نہیں ،توبیوی نے کہا کہ میں حلف اٹھا سکتی ہوں کہ آ نے مجھے اجازت دی ہے تواس پر شوہر خاموش ہوگیا۔

اب دریافت طلب یہ ہے کہ وہ تعلیق بنی یا نہیں ؟ بعد میں جب اجازت دی تو اب وہ ادھر ادھر جاسکتی ہے یانہیں؟ اور اگر وہ گئی تو طلاق واقع ہوئیں یانہیں؟ اور تعلیق ختم کرنے کی کیا صورت ہوسکتی ہے،تاکہ ہم دوبارہ ایسی غلطی نہ کریں اور اپنے تین بچوں کے ساتھ سکون سے رہ سکیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جب دونوں میاں بیوی اس بات پر متفق ہیں کہ شوہر نے اجازت دی تھی تو طلاق واقع نہیں ہوئی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved