• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’اگر تم مجھ سے فارغ ہونا چاہتی ہو تو بتادو ‘‘کہنے کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

عرض ہے کہ جب میری بیوی گھر سے گئی تو اس کے بعد جب میری بات اس سے ہوئی تو میں  نے اس سے دویاتین دفعہ کہایہ تھا کہ اگر تم مجھ سے فارغ ہونا چاہتی ہو تو بتا دو آپ عدالتوں  میں  بار بار جاکر مجھے ذلیل کررہی ہو اور خود بھی ذلیل ہو رہی ہو۔میں  نے اس سے کہا اگر تم عدالت میں  فارغ ہونا چاہتی ہو تو وہ بھی بتادو ؟میں  تمہاری ہر خواہش بھی پوری کردوں  گا لیکن میری بیوی نے آگے سے کوئی جواب نہیں  دیا ۔اس کے بعد میرے سالے صاحب نے فون پکڑ لیا اس کے بعد میں  نے اس سے بھی یہ طلاق کے الفاظ پانچ دس دفعہ کہے تھے اس کے بعد فون بند ہو گیا تھا اس کے بعد جب برادری نے نسیم (بیوی)سے پوچھا کہ کیا آپ سے ندیم (شوہر)نے طلاق کا لفظ کہاتھا تواس نے آگے سے انکار کردیا ۔اس نے کہا مجھے طلاق کا نہیں  کہا تھا بلکہ یہ کہا تھا کہ اگر تم فارغ ہونا چاہتی ہو تو مجھے بتادو ۔اس کے بارے میں  کیا حکم ہے؟

وضاحت مطلوب:

جو طلاق کے الفاظ بیوی کے بھائی کو کہے تھے وہ کیاتھے اور کتنی دفعہ کہے تھے؟

جواب وضاحت:

یہ الفاظ کہے تھے’’اگر تم طلاق لینا چاہتے ہو تو لے لو ،برادری میں  لینا چاہتے ہو تو وہاں  لے لو عدالت میں لینا چاہتے ہو تو وہاں  لے لو‘‘۔یہ الفاظ تقریبا پانچ دفعہ کہے تھے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر شوہر نے یہی الفاظ کہے تھے جو سوال میں  مذکور ہیں  تو ان مذکورہ الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں  ہوئی کیونکہ یہ الفاظ خاوند کی جانب سے طلاق کی پیشکش ہیں  طلاق نہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved