• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

زندگی میں جوجائیداد والدنےصرف بیٹوں  میں تقسیم کردی ہو اب ان میں سے ایک بیٹااپنے حصہ میں  سے بہنوں کو حصہ دینا چاہے تو اس کی کیا صورت ہے؟

استفتاء

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی جن کی کل جائیداد بارہ کنال زمین ہے اوران کے چاربیٹے اورپانچ بیٹیاں پیداہوئیں ،دوبیٹیاں ان کی زندگی میں وفات پاگئیں ،باقی تین بیٹیاں اورچار بیٹے ان کی وفات تک زندہ رہے ۔باپ نے مرنے سے پہلے اپنی بیٹیوں کو جائیداد سے محروم کردیا اورزمین جوکہ 12کنال تھی اپنے بیٹوں کےنام کروادی ۔اب اس حساب سے ہربیٹے کے حصے میں 3کنال زمین آئی ۔

اب چار بھائیوں میں سے ایک  بھائی اپنے حصہ کی 3کنال زمین میں سے اپنی بہنوں کو حصہ دیناچاہتا ہے ،مطلوب یہ ہے کہ اس 3کنال زمین میں سے تین بہنوں کےحصہ میں کتنی زمین مرلہ کے حساب سے آئے گی ؟تاکہ ان مرلہ کی قیمت لگاکر اتنے روپے ان بہنوں کو دئیےجائیں یاپھرمرلہ کےحساب اتنے مرلے ان کو دیئےجائیں۔

برائے مہربانی شریعت کی رو سے اس کاجواب عنایت فرمادیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکور صورت میں آپ کے حصے میں اضافی 16 مرلے آئے ہیں ،لہذا وہ سولہ مرلے اپنی بہنوں میں برابر تقسیم کردیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی ا علم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved