• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اگر اس کپڑا چینج کیتا اے یا کروایا اے تو تصدیقا طلاق دیناں‘‘ کہنے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام دریں مسئلہ کے بارے میں کہ محمد اسحاق نے دوران گفتگو اپنی منکوحہ سے کہا کہ فلاں چیز جو نیلے رنگ کے کپڑے میں لپیٹ کر رکھی ہوئی تھی اس کو میں نے چھپا کررکھ دیا ہے پھر خود ہی نکال کردکھایا تو اس کپڑے کا رنگ پیلے رنگ میں تبدیل تھا جبکہ اس کی والدہ کا کہنا ہے کہ کپڑا پہلے سے پیلا تھا کپڑے کے رنگ کے متعلق منکوحہ نے بھی بالکل لاعلمی کااظہار کیا ۔ اس پر اس شخص نے یہ جملہ تین دفعہ کہا’’اگر اس کپڑا چینج کیتا اے یا کروایا اے تو تصدیقا طلاق دیناں‘‘

اس شخص کی حالت یہ ہے وہ دماغی طور پر بھی درست نہیں ہے ۔ماہر دماغیات سے چیک اپ کروایا اس نے لکھ کردے دیا اور میڈیسن بھی دی ہے ۔یہ ذہنا درست نہیں ہے ۔ڈاکٹر کی رپورٹ ساتھ لف ہے ۔صورت مسئولہ میں طلاق واقع ہو چکی ہے یا نہیں ؟ براہ کرام شریعت کی روشنی میں وضاحت فرمادیں۔اہل خانہ اور مظلوم چھ بچے سخت پریشان ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میںاگر بیوی نے کپڑا چینج (تبدیل)کیا یا کروایا تھا تو ایک رجعی طلاق واقع ہو گئی جس میں عدت گذرنے سے پہلے پہلے زبانی یا عملی رجوع کرکے میاں بیوی اکٹھے رہ سکتے ہیں اور اگر بیوی نے وہ کپڑا نہ چینج کیا اور نہ کروایا تو پھر مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved