• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اگلی صف میں کھڑے آدمی کا وضو ٹوٹ جائے تو کیا کیاجائے؟

  • فتوی نمبر: 15-183
  • تاریخ: 12 ستمبر 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کےبارے میں کہ ایک آدمی کاپہلی صف میں وضو ٹوٹ گیا اوروہ دوران نماز وضو کرنے چلاگیا:

1۔اب کیا پیچھے والے نمازی کے لیے صف کی خالی جگہ پرکرناضروری ہے یا آگے والے نمازیوں کاساتھ مل کر خالی جگہ پرکرنا ضروری ہے؟ بہتر صورت بتادیں

2۔کیا پیچھے والے نمازی کو جس نے صف کی خالی جگہ دوران نمازپرنہیں کی ڈانٹنا،برابھلاکہنا ٹھیک ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں پیچھے کی صف کےنمازی کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے بڑھ کرخالی جگہ پر کرلے اوراگر  اس نے مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے یا کسی اوروجہ سے آگے بڑھ کرجگہ پر نہ کی تو اس کو برابھلانہیں کہنا چاہیے بلکہ مناسب طریقے سے سمجھا دیا جائے۔

حاشية ابن عابدين (1/269)

و(يصف)…..ولو وجدفرجة في الاول لاالثاني له خرق الثاني لتقصيرهم وفي الحديث :من سد فرجة غفرله

وفي الشامية:لتقصيرهم)يفيدان الکلام فيما اذا شرعوا

احسن الفتاوی 3/297)میں ہے:

سوال:اگرکوئی شخص پہلی صف میں وضو ٹوٹنے کی وجہ سے لوگوں کو چیرتاہوا نکل جائے اس صورت میں پچھلی صف والابذات خود اس کی جگہ جاسکتاہے یانہیں؟

جواب:پچھلی  صف والے پرواجب ہے کہ ازخود آگے بڑھ کراس خلاء کوپرکرے اگر اس نے ایسا نہیں کیا تو بعد میں آنےوالا شخص صف کےسامنے سے گذرکریہاں کھڑاہو اگر صف کے سامنے سے گذرنے کی جگہ نہ ہو تو صرف صف چیرکریہاں آئے اورخلاپرکرے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved