- فتوی نمبر: 16-266
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: عقائد و نظریات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
1۔اہل تشیع کے ساتھ کھانا پینااوران کو سلام کرنااوران کے جنازے میں شریک ہونا کیسا ہے؟اگر جنازے میں شریک ہوتے وقت یا دعائے مغفرت کرتے وقت یہ نیت کرلی جائے کہ اگر یہ واقعی مسلمان ہے تو پھر میں اس کے لیے دعا کرتا ہوں ورنہ نہیں ،تو یہ کرنا کیسا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اہل تشیع کے بعض عقائد ونظریات کفریہ ہیں جن کی وجہ سےبعض اہل علم کی تحقیق میں وہ کافر ہیں اور اہل بدعت میں سے تو کم از کم ہر ایک کے نزدیک ہیں، لہذا ایسے لوگوں کےساتھ کھانے پینے میں اورا نہیں سلام کرنے میں احتیاط کی جائے، البتہ کوئی مجبوری ہو تو الگ بات ہے۔اسی طرح ان کے جنازے میں بھی شریک نہ ہواجائے ،خواہ نیت کچھ بھی ہو۔دعائے مغفرت کرنے کی کہیں مجبوری پیش آجائے تو یوں کہہ سکتے ہیں’’ یا اللہ تمام مسلمانوں کی مغفرت فرما‘‘۔
تنبیہ:
جن لوگوں کے ساتھ کوئی مذہبی اختلاف ہوان کےساتھ بلاوجہ کی دشمنی بھی نہیں رکھنی چاہیے اورنہ ہی ایسے لوگوں کے ساتھ پیار محبت اورہم پیالہ وہم نوالہ کامعاملہ کرنا چاہیے
© Copyright 2024, All Rights Reserved