- فتوی نمبر: 16-375
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > زیب و زینت و بناؤ سنگھار
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ
عینک کا فریم ہے،اس پر 18 کیرٹ سونے کا پانی چڑھا ہے،کیا مردوں کے لیے اس کا استعمال جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مردوں کے لیے ایسی عینک کا استعمال کرنا جائز ہے،البتہ اجتناب بہترہے۔
چنانچہ مسائل بہشتی زیور(2/448)میں ہے:
برتن یا قلم یا گھڑی کسی اور دھات کی ہو اور اس پر صرف سونے یا چاندی کا پانی چڑھایا گیا ہو تو اس کا استعمال جائز ہے، لیکن اجتناب بہتر ہے۔
في الدر مع الشامي 9/569
والخلاف في المفضض اما المطلي فلا باس به بالاجماع بلا فرق بين لجام وغيرهما لان الطلاء مستهلك لايخلص فلا عبرة للونه. عيني وغيره
(قوله والخلاف في المفضض) اراد به ما فيه قطعة فضة فيشمل المضبب والاظهر عبارة العيني وغيره وهي : وهذا الاختلاف فيما يخلص و اما التمويه الذي لا يخلص فلا باس به بالإجماع لانه مستهلك فلا عبرة ببقائه لونا
© Copyright 2024, All Rights Reserved