- فتوی نمبر: 2-206
- تاریخ: 31 جنوری 2009
- عنوانات: حظر و اباحت > منتقل شدہ فی حظر و اباحت
استفتاء
راہ چلتے اخبار والے کے پاس رک کر اس کے اخبار پڑھنا جو کہ درحقیقت بیچنے کے لیے رکھے ہوتے ہیں۔ اور اخبار کی منفعت پڑھنا بھی ہے تو بغیر خریدے دوسرے کی چیز سے مکمل منفعت حاصل کرنا جبکہ ہوسکتا ہے کہ اخبار والا اس کو برا مانتاہو۔ اگرچہ اظہار نہیں کرتا۔کیونکہ وہ اخبار پڑھنے کے لیے نہیں بلکہ بیچنے کے لیے رکھے ہوتےہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اخباروال کے پاس رک کر اخبار پڑھنا عرف کی وجہ سے جائزہے کیونکہ عرف میں اس طرح پڑھنے سے منع نہیں کیا جاتا۔ بلکہ اخبار والا جان بوجھ کر جلی سرخی والے پیج کو سامنے رکھتاہے تاکہ لوگ اس کو دیکھ کر اخبار خریدیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved