• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

الفاظ طلاق "میرے ولوں تینوں طلاق وے”

استفتاء

محترم مفتی صاحب ایک مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ:

میرے میاں کا نام عمر شاہد ہے تین چار سال پہلے میرے میاں نے مجھے 2مرتبہ طلاق دی تھی اور اس وقت جامعہ اشرفیہ سے مسئلہ معلوم کیا تھا تو انہوں نے بتایا کہ گنجائش ہے تو میرے میاں نے رجوع کر لیا تھا اب دو دن پہلے انہوں نے مجھے یہ لفظ دو مرتبہ کہے ہیں’’میرے ولوں تینوں طلاق وے‘‘یعنی میری طرف سے تجھے طلاق ہے،

اب کیا حکم ہے؟

وضاحت مطلوب ہے کہ:

چار سال پہلے آپ کے شوہر نے جو دوطلاقیں دی تھیں ان میں کیا الفاظ استعمال کیے تھے ۔نیز رجوع کیلئے دو بارہ نکاح کیا تھا یا بغیر نکاح کے رجوع کیاتھا؟

جواب :

میں تینوں طلاق دتی یعنی میں نے تجھے طلاق دی  2دفعہ 5سال پہلے بولا اس کے چار پانچ دن بعد صلح ہو گئی اور رجوع ہو گیا جس کے لیے نکاح نہیں کیا تھا پھراب ہفتہ والے دن’’ میرے ولوں تینوں طلاق وے‘‘2بار بولا ۔ رجوع کیلئے دوبارہ نکاح نہیں کیا ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوںطلاقیں واقع ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے نکاح مکمل طورسے ختم ہو گیاہے اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے ۔لہذا اب نہ نکاح ہو سکتا ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved