• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اللہ کوگواہ بنا کر فون پر ایجاب و قبول کرنے سے نکاح کا حکم

استفتاء

حضرت جی ایک لڑکے لڑکی کی منگنی ہو چکی ہے 2سال ہو گئے ہیں ،لڑکے کے زور دینے کے باوجود دونوں کے گھر والے نکاح پر راضی نہیں ہوئے ۔5سال پہلے لڑکے لڑکی نے اللہ کو گواہ بنا کے فون پر ایجاب وقبول کرلیا بغیر کسی انسانی گواہ کے اللہ کو گواہ بنایا ۔

اب کیا فون پر وہ ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں؟ بات کر سکتے ہیں ؟اور فون پر بات وہ دس سال سے کررہے ہیں جو اب ان کی عادت بن چکی ہے۔وہ ایک دوسرے کو دل سے میاں بیوی مانتے ہیں ۔اس مسئلے کے متعلق  آگاہ فرمادیجئے تاکہ ان کی بہتر رہنمائی ہو سکے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

گواہوں کے بغیر نکاح معتبر نہیں لہذا یہ دونوں ایک دوسرے کے لیے ا جنبی اور نامحرم ہیں۔ایک دوسرے سے فون پر بات کرنا یا دیکھنا جائز نہیں ۔

درمختار جلد 4 صفحہ 98میں ہے :

وشرط حضور شاھدین حرین او حر وحرتین مکلفین .

2۔درالمختار608/9میں ہے:

ولایکلم الاجنبیة۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved