- فتوی نمبر: 1-34
- تاریخ: 13 مارچ 2005
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
1۔ عمامہ مسنونہ کی مقدار موجودہ میٹر یا گز کے حساب سے کتنی ہے ؟
2۔ عمامے میں دو شملے ضروری ہیں یا نہیں ؟ بڑے شملے کو بین الکتفتین رکھا جائے یا سامنے کی طرف؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ بعض کتب میں منقول ہے کہ آپ ﷺ کا عمامہ دو طرح کا تھا ایک چھوٹا جس کی مقدار سات ہاتھ اور موجودہ مروجہ میٹر کے لحاظ سے تین میٹر اور ۲ ملی میٹر تھی۔ اور ایک بڑا عمامہ جس کی مقدار بارہ ہاتھ اور موجودہ مروجہ میٹر کے لحاظ سے پانچ میٹر اور ۴۶۸۴ ملی میٹر تھی۔لیکن کسی صحیح اور مستند روایت سے یہ مقدار ثابت نہیں ۔ اسلئے مقدارِ مذکورہ کو یقینی طور پر سنت نہیں کہا جا سکتا۔
2۔ عمامے کے دو شملے ضروری نہیں ہیں دونوں ہوں یا دونوں نہ ہوں یا صرف ایک ہو ہر طرح درست ہے کسی ایک ہی میں سنت کا انحصار نہیں ۔ نیز دونوں شملے پیچھے ہوں یا ایک پیچھے اور ایک سامنے سینہ پر ہو دونوں طرح درست ہے ۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved