- فتوی نمبر: 12-277
- تاریخ: 22 جولائی 2018
- عنوانات: مالی معاملات > امانت و ودیعت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب ایک مسئلہ پوچھنا ہے کہ ایک عورت نے دوسری عورت کے سامنے ذکر کیا کہ میں اپنا زیور توڑ کر بالیاں بنانا چاہتی ہوں۔ کچھ دنوں بعد دوسری عورت نے کہا کہ میں بازارجا رہی ہوں اپنا زیور مجھے دے دو میں توڑ وا کر آپ کے لیے بالیاں بنوا کر لے آؤں گی۔ اس نے اپنا زیور دے دیا۔ دوسری عورت کے دو شاپر تھے کالا اور سفید۔ اس نے زیور شاپر میںڈالا۔۔۔۔ واپسی پر عورت نے پوچھا کہ زیور کا کیا بنا تو دوسری عورت نے کہا کہ وہ تو مجھ سے گم ہوگیا ہے مجھے پتا ہی نہیں کہ وہ میں بھول آئی ہوں یا مجھ سے گر گیا ہے بازار جہاں جہاں گئی تھی یا جہاں جہاں گرنے کا شک تھا دیکھ لیا لیکن کہیں نہیں ملا۔۔۔ عورت کا کہنا ہے دونوں شاپر گم ہو گئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ اب دوسری عورت کہتی ہے کہ اگر میرے ذمے زیور بنتا ہے تو میں دینے کے لیے تیار ہوں۔۔۔ کیا مذکورہ صورت میں زیور گم کرنے کی وجہ سے دوسری عورت کے ذمہ زیور یا اس کی قیمت ہے یا نہیں؟
وضاحت مطلوب ہے :
۱۔ زیور کا وزن کتنا تھا اور قیمت کیا تھی؟
۲۔ اور اس شاپر میں اور کیا کچھ تھا؟
۳۔ دوسرے شاپر میں کیا تھا ؟
۴۔ زیور گم کرنے والی خاتون کی مالی حالت کیسی ہے؟
جواب وضاحت :
۱۔ زیور کا وزن ڈھائی تولہ تھا ۔
۲،۳۔ بقول سائل کے دونوں شاپروں کو ڈبل کیا ہوا تھا ،سفید شاپر کو کالے شاپر میں ڈالا تھا تاکہ زیور نظر نہ آئے ۔زیور دیتے وقت ان شاپروں میں اس زیور کے علاو ہ کچھ بھی نہیں تھا لیکن واپسی پر انہوںنے بتایا کہ ان شاپروںنتھنہ میں میری بیٹی کا نتھ بھی تھا ۔
۴۔ مالی حیثیت گائوں کے ماحول کے لحاظ سے کافی اچھی ہے ان کے تین بیٹے سرکاری نوکریوں سے ریٹائرڈ ہیں ۔مکان بھی پختہ اور لینٹروالے کمروں کا ہے
نوٹ :دوسری عورت نے اپنے بیٹے کی شادی کی خریداری کے لیے بازار جانا تھا ان کو دوشاپروں میں زیور ڈال کردیا اور بتایا کہ ابھی صرف زیور کی قیمت معلوم کرنی ہے ۔قیمت معلوم ہونے کے بعد سوچیں گے ۔عورت جیولر کے پاس گئی چونکہ بیٹے کی شادی تھی ان کے لیے زیور بنانا تھا تو جیولر کو آرڈر دے دیا کہ فلاں دن تک ہمیں تیار کر کے دے دو ۔دئیے گئے زیور کی قیمت معلوم کرنے کے لیے جیولر کو زیور دکھایا تو انہوں نے کہا کہ قیمت معلوم کرنے کے لیے اس زیور کو توڑناپڑے گا ۔چونکہ ان کو توڑوانے کی اجازت نہیں تھی اس نے زیور واپس اٹھالیا ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ زیور خاتون کے پاس امانت تھا اور امانت کا حکم یہ ہوتا ہے کہ اگر امانت دار کی کوتاہی کے بغیر ضائع ہوجائے تو وہ ذمہ دار نہیں ہوتا اگر کوتاہی شامل ہو تو پھر ذمہ دار ہوتا ہے ۔مذکورہ صورت میں خاتون کا سونے کی اتنی مقدار کو ایسے رکھنا کہ اسے گم ہونے کا علم نہ ہو یہ حفاظت میں کوتاہی پر دلالت کرتا ہے لہذا وہ خاتون اس کی ضامن ہو گی۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved