• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عملیات کے ذریعے زبان بندی کروانے کاحکم

  • فتوی نمبر: 17-294
  • تاریخ: 17 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میری بیٹی کا شوہر بہت سخت الفاظ استعمال کرتا ہے کبھی کبھی دھکے دیتا ہے سرپر تھپڑ مارتا ہے ،اگر بیٹی کچھ کہے تو طلاق کی دھمکی دیتا ہے ۔ تو کیا ایسے بندے پر کوئی عمل کروانا جائز ہے کہ میری بیٹی کو ایذا نہ دے جیسا کہ زبان بندی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس  حد تک تو کوئی عمل کروایا جا سکتا ہے کہ وہ گالی گلوچ نہ کرے یا شرعی حدود سے زیادہ مار پیٹ نہ کرے اس سے زیادہ کوئی عمل کروانا  مثلا یہ کہ اس کی زبان بالکل بند ہوجائے جائز نہیں۔نیز عمل کروانے میں بھی اس کا خیال رکھا جائے کہ عمل کرنے والا شرعی حدود کا خیال رکھتا ہو۔

فتاویٰ عثمانی جلد1 صفحہ 280 میں ہے:

سوال:  زید کی بہن عمر کے نکاح میں عرصہ ۱۰ یا بارہ سال سے ہے اور ہر طرح فرمانبردار اور اطاعت گزار ہے، لیکن عمر اسے ہمیشہ مارتا پیٹتا ہے اور تکلیف اور آزار پہنچاتا ہے۔ زید اور اس کی بہن صبر سے کام لیتی ہے مگر اس ظالم پر کچھ اثر نہیں ہوتا۔ طلاق حاصل کرنا چند وجوہات کی بناء پر مشکل ہے۔ اس صورت میں عملیات سے عمر کو مطیع کرنا یا سرزنش کرنا جائز ہے یا نہیں یا کوئی اور صورت ہو تو بتلادیں؟

جواب:  سب سے اچھا راستہ تو یہ ہے کہ عمر کے لئے خوش خلقی کی دعاء کیجئے اور نرمی اور فہمائش سے براہ راست نیکی پر لانے کی کوشش کی جائے، لیکن اگر یہ چیزیں کارگر نہ ہوں تو کسی دیندار اور پابند شرع عامل سے ایسے تعویذ وغیرہ لینے میں کوئی حرج نہیں  جن سے شوہر کے دل میں بیوی کی محبت پیدا ہوجائے لیکن تعویذات و عملیات کے ذریعہ اسے نقصان پہنچانا ہرگز جاہز نہیں، سخت گناہ ہے۔

کفایت المفتی جلد9 صفحہ 79 میں ہے:

الجواب:عملیات جب کہ جائز طریقے سے کئے جائیں ان کا کرنا جائز ہے؟ ضروری ہے کہ ان میں

غیراللہ سے استمداد اور غیر معلوم المعنیٰ الفاظ اور غیراللہ کے لئے نذر وبھینٹ نہ ہو احادیث میں بعض اعمال کا تذکرہ ہے جیسے سوۃ فاتحہ کا بچھو کے کاٹے ہوئے پر پڑھ کر دم کرنا اور لعاب دہن لگانا وغیرہ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved