• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اپنا قرض وصول کرنے کے لیے مقروض کو زکوٰۃ کی رقم دلوانا

استفتاء

محترم المقام جناب مفتی صاحب!

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

عرض ہے کہ ہم نے کاروباری معاملات میں کسی کو کچھ مال ادھار فروخت کیا، اب خریدار نے وہ مال خرید کر آگے کسی اور کو فروخت کر دیا (ادھار یا نقد یہ معلوم نہیں)۔ خریدار نے ہمیں اس کے عوض کچھ چیک دیے جو ایک ماہ سے تین ماہ تک کے تھے، لیکن وہ چیک بینک سے کیش نہ ہو سکے، خریدار نے ہم سے کئی مرتبہ وعدہ کیا لیکن رقم دینے سے معذور رہا، پھر تقریباً ڈیڑھ سال کا عرصہ گذرنے کے بعد ہم نے اپنے طور پر خریدار کے لیے کسی مخیر شخص سے زکوٰۃ کا کہا اور خریدار کو بُلا کر زکوٰۃ کی رقم ادا کروائی اور اس سے اپنی رقم وصول کی۔

اب سوال یہ ہے کہ کہ کیا ہمارا اپنی رقم کے حصول کے لیے ایسا کرنا شریعت مطہرہ کی رُو سے درست ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر خریدار مستحق زکوٰۃ تھا تو اپنی رقم کے حصول کے لیے ذکر کردہ طریقہ درست ہے۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved