• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اپنا وراثتی حصہ صرف ایک بیٹے کو دینے کا حکم

استفتاء

بخدمت جناب مفتی صاحب ہماری ہمشیرہ کے تین بیٹے ہیں۔ ان کے شوہر فوت ہوئے، جن کی جائیداد میں سے سب ورثاء کو اپنے اپنے شرعی حصوں کے بقدر حصہ مل گیا ۔ ہمشیرہ اپنے چھوٹے بیٹے کے ساتھ رہائش پذیر ہے، جو ان کے اخراجات وغیرہ  بھی اٹھاتا ہے۔ جبکہ دوسرے بڑے دو  بیٹے اپنے اپنے گھروں والے ہیں۔ اب ہمشیرہ یہ چاہتی ہیں کہ وہ اپنا وراثتی حصہ اپنے اس بیٹے کو دیدیں جس کے ساتھ وہ رہتی ہیں۔ جبکہ باقی بیٹے چاہتے ہیں کہ وہ ایسا نہ کریں، اور ہمیں بھی حصہ دیں۔ اس صورت حال میں شرعی حکم کیا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کی ہمشیرہ اپنا وراثتی حصہ اپنے چھوٹے بیٹے کو دیں، جن کے ساتھ وہ رہائش پذیر ہیں، اور وہ ان کے اخراجات بھی اٹھاتا ہے، تو شریعت کی رو سے وہ ایسا کر سکتی ہیں۔ البتہ مذکورہ صورت میں آپ کی ہمشیرہ کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ ایسا نہ کریں، اور اپنے دوسرے بیٹوں کو بھی حصہ دیں، تاکہ ان دوسرے بیٹوں کے دل میں آپ کی ہمشیرہ اور چھوٹے بیٹے کے حوالے سے کچھ میل نہ آئے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved