- فتوی نمبر: 3=124
- تاریخ: 16 مارچ 2010
- عنوانات: اہم سوالات > خاندانی معاملات > طلاق کا بیان
استفتاء
جناب عالی:گزارش ہے کہ جو اشٹام پر تحریر کیا گیا ہے ، اس بارے میں معلومات کیاہیں،شرعی لحاظ سے؟ برائے مہربانی ہماری راہنمائی کی جائے ،کہ طلاق ہوئی ہے کہ نہیں؟ اگر ہوئی ہے تو کتنی طلاقیں ہوئی ہیں۔
دستاویز طلاق نامہ
۔۔۔مسماة**** کی زوجہ منکوحہ مدخولہ بیوی ہے ۔ اور کچھ عرصہ قبل سے فریقین کے درمیان اختلاف پیدا ہوگیا ہے اور نوبت مقدمہ بازی تک پہنچ چکی ہے۔بذیعہ پنچائت معززین مصالح کی بے حد کوشش کی گئی ہے۔ مگر کوئی کامیا بی نہ ہوئی ہے ۔ اس لیے مقر نے بموجب فیصلہ پنچائتی اپنی بیوی کو مسماة *** کو” اپنے نفس پر حرام قرار دیتے ہوئے ایک طلاق دیدی ہے”۔ اور نوٹس طلاق متعلقہ یونین کونسل کو ارسال ہے جہاں مسماة مذکوریہ نوٹس اول حاصل کر نے کی مجاز ہوگی لہذا طلاق نامہ اول روبرگواہان۔۔۔ تحریر ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
منسلکہ طلاق نامے کی روسے ایک طلاق بائنہ واقع ہوگئی ہے جس کی وجہ نکاح ختم ہوگیا ہے ،اب اگرمیاں بیوی دوبارہ اکٹھے رہنا چاہیں تو نئے مہر کے ساتھ نیا نکاح کرکے رہ سکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved