- فتوی نمبر: 12-272
- تاریخ: 17 مارچ 2018
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان
استفتاء
السلام علیکم ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ہذا کے بارے میں کہ میرے بیٹے عبدالباسط نے اپنی خالہ کا دودھ پیا جس سے وہ اس کی ماں بن گئی اب میں اپنے دوسرے بیٹے اسامہ کا نکاح اسی خالہ کی بیٹی سے کرناچاہتا ہوں کیا یہ شرعا جائز ہے ؟ مہربانی فرما کر قرآن وحدیث کی روشنی میں تحریرا جواب عنایت فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اسامہ کا نکاح اس کی خالہ کی بیٹی کے ساتھ جائز ہے ۔کیونکہ اسامہ نے اپنی خالہ کا دودھ نہیں پیا اس لیے وہ اس لڑکی کا رضاعی بھائی نہیں ہے بلکہ صرف عبدالباسط اس لڑکی کا رضاعی بھائی ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved