• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اپنی بیٹی کا غیر کفو میں نکاح کرانا

استفتاء

**** نامی شخ سے اس کے بہنوئی***** نے اپنی بیٹی کا رشتہ کرنے کے لیے بالواسطہ رابطہ کیا ۔ چند اعزہ واقرباء کے ذریعہ سے**** نے اپنے برادرنسبتی سے کہلوایاکہ تمہارے بیٹے سے میں اپنے بیٹی کو بیاہنا  چاہتاہوں ۔ چنانچہ  یہ ایک رسمی تذکرہ تھا جس کو **** نے بھی رسماً  ہی لیا۔بعدازاں****نے اپنے مشترکہ باہمی قریبی عزیز**** کو یہی  پیغام دیکر ****کے پاس بھیجا ۔جس نے اس بات کو سنجیدگی سے بیان کیا جس پر****نے اپنی بیوی کی مشاورت سے پیام  بر کو جواب دیا کہ مجھے اس رشتہ سے اتفاق ہے لیکن مجھے دوماہ کی مہلت دی جائے ۔ کیونکہ  میرے بیٹے کا ایم اے کا فائینل امتحان ہے ابھی  میں اس بات کو گھر یا باہر نہیں کرسکتا ۔ میرے بیٹے کا امتحان  متاثر ہوسکتاہے ۔ دوماہ تک وہ امتحان دے لے گاتو پھر اس  رشتہ کی بات کو رسمی انداز سےطے کرلیں گے ۔ پیام بر نے **** کو جواباً کہا کہ آپ مجھے اس بات کی تحریری گارنٹی دیں کہ دوماہ کے بعدآپ سو فیصد رشتہ کریں گے انحراف نہیں کریں گے۔ اس پر **** نےکہا کہ  اس طرح مناسب نہیں کہ  تحریری ضمانت دی جائے ۔ آپ ہر طرح سے میری  طرف سے مکمل مطمئن رہیں ۔ جس پر پیام بر جلدی  میں اٹھ  کر چلاگیا۔واللہ اعلم۔ اس نے ****سے جاکر کیا کہا جس کے رد عمل میں ****نے اپنی بیٹی کا رشتہ  فوراً ہی دوسری جگہ غیر برادری میں طے کرلیا واضھ رہے کہ دونوں فریق قریشی برادری سے ہیں اور انکی برادری میں (خاندان ) باہر سے رشتے نہیں کیے جاتے۔ جبکہ مذکورہ  بالا واقعہ میں**** نے طیش میں آکر قصائی برادری میں  سے رشتہ کرلیا۔ یعنی  رسم منگنی کرلی  ہے ۔ اب سوال یہ ہے  کہ آیا **** کا یہ عمل شریعت کی روشنی میں کیسا ہے ؟ کیا یہ غیرکفو ہے؟آیا فقہ  حنفی  میں**** کا  یہ عمل درست ہے؟ دیگر یہ کہ ابھی صرف منگنی  ہے اگر یہ بات نکاح تک پہنچ  جاتی ہے توپھر آئندہ برادری  کی سطح پر فریقین میں ایک مستقل تنازعہ  اور ایک دوسرے کے قریب نہ آنے کی مکمل صورت بن جائے گی جس سے دوگھرانوں  تک ہی بات نہیں  رہے گی بلکہ بہت آگے بڑھ جانے کا اندیشہ ہے ۔ اگرفقہ حنفیہ میں اس کا کوئی  حل نکلتاہو کہ غیر کفو کی  صورت میں یہ رشتہ مناسب نہیں  تو پھر فریقین اس صورت میں قریب بھی آسکتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔مذکورہ صورت میں آپ خود**** سے براہ راست بات کریں۔

2۔قصائی برادری تو خوداپنے آپ کو قریشی کہتی ہے۔

3۔لڑکی اوراس کا ولی غیر کفو میں راضی ہوں تو بہر حال نکاح جائز ہے ۔فقط واللہ تعالی اعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved