- فتوی نمبر: 1-241
- تاریخ: 16 اگست 2007
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
زید اور بکر نے جو P.C.O کا کاروبار چلایا تھا اس کے فیل ہونے کے بعد زید اور بکر نے جس دکان میں P.C.O کاروبار چلایا تھا وہ دکان زید کی ملکیت ہے۔ زید نے اس دکان کا کرایہ بکر سے وصول کرتا رہا۔ جب کاروبار فیل ہوگیا اس وقت سے لے کر جون 2007ء تک تقریباً 21 مہینے ہوگئے ہیں کہ دکان بند پڑی ہے۔
کاروبار کے سامان کا مالک بکر ہے۔ زید نے کئی بار بکر کو اطلاع دی ہے کہ کاروبار کا کیا کرنا ہے؟ چلانا ہے تو چلا دو۔ نہیں تو سامان کو بیچ دو۔ بکر نے جواب دیا کہ کوئی ترتیب بناتے ہیں اس کی، صاف الفاظ میں زید نے بکر سے کرایہ نہیں مانگا اور صاف الفاظ میں بکر نے بھی دکان خالی کرنے کی کوشش نہیں کی۔ زید (مالک دکان) کو امید تھی کہ یا تو کاروبار آگے چلائے گا اور یا سامان بیچ دے گا۔ تو دونوں کام میں سے ایک پر بھی ۔۔۔ نہیں کیا۔ لہذا 21مہینے گذرنے کے بعد زید نے کرایہ کا مطالبہ کیا یا خالی کرنے کا مطالبہ کیا۔ بکر نے زید کو کہا کہ دکان سامان سے خالی کردو۔ اب دکان خالی ہوگئی ہے۔ مگر کرایہ ابھی تک وصول نہیں ہوا۔ بکر اس امید پر ہے کہ کرایہ میرے ذمہ نہیں بنتا اور زید کرایہ کا مطالبہ کرتا ہے۔ تو لہذا معاملہ کو الجھنے سے بچانے کے لیے مسئلہ کی وضاحت کی جائے کہ کرایہ 21 مہینے کا بکر کے ذمہ بنتا ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں محض دکان بند ہونے سے دکان کا اجارہ ختم نہیں ہوا۔ بلکہ جس وقت بکر نے مالک دکان سے کہا کہ دکان سامان سے خالی کردو اس وقت اجارہ ختم ہوا ہے۔ لہذا اس سے پہلے پہلے جتنا وقت گذرا ہے اس کا کرایہ بکر پر لازم ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved