• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عشر کے بھیجنے کا خرچہ کس کے ذمہ ہے؟

استفتاء

مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں اس مسئلہ کے بارے  میں ایک بندہ اپنی زمین کی پیداوار کاعشرنکالنا چاہتا ہےاس کا ایک رشتہ دار طالب علم مدرسہ میں پڑھ رہا ہےوہ پیسے اس کے پاس بھیجتا ہےکہ یہ پیسے مدرسہ میں جمع کروانا مثلااس طالب علم کے اکاؤنٹ میں بارہ ہزارروپے بھیجتا ہے ،جس شاپ  والے کے ذریعہ بھیجتا ہے وہ 120روپے اور جس شاپ سے طالب علم اپنے اکاؤنٹ سے نکلواتا ہے وہ240روپے  وصول کرتا ہے  یعنی ٹوٹل 360روپے کٹتے ہیں،

اب سوال یہ ہے کہ آیا یہ خرچہ عشر دینے والے پر ہے؟یا اس مدرسہ پر ہے؟یا   اسی(عشر)کے پیسوں سے ہی خرچہ کاٹ لے بقایا مدرسہ میں جمع کرائیں،شریعت کے مطابق رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عشر ادا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مقدار واجب مستحقین کے پاس پہنچ جائے اور اس پہنچانے میں جو کچھ خرچہ ہوگا عشرکی رقم سے اس خرچہ کو منہا کرنا درست نہیں ،لہذا  مذکورہ صورت میں یہ خرچہ عشر دینے والے کے ذمہ میں آئے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved