- فتوی نمبر: 18-390
- تاریخ: 19 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات > عشر و خراج کا بیان
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال 2۔ کچھ عرصہ سے ہمارے ہاں زمیندار کی فصل اچھی نہیں ہو رہی، کبھی بارش آجاتی ہے اور کبھی بیماریوں کا حملہ ہو جاتا ہے۔ مختصر یہ کہ اگلی فصل کی امید پر پچھلی فصل کا نقصان برداشت کیا جاتا ہے۔
پوچھنا یہ تھا کہ کیا ان حالات میں کوئی گنجائش نکلتی ہے کہ ٹھیکے والی زمین کا عشر ٹھیکے دار کے بجائے مالک ادا کرے، کیونکہ اس کو تو ہر حال پیسے ملنے ہیں، چاہے کاشتکار کا نقصان ہو یا نفع۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
2۔ اگر مالک کو ملنے والی ٹھیکے کی رقم اخراجات نکالے بغیر سالانہ کل پیداوار کی مالیت سے زائد ہے تو عشر مالک کے ذمے ہے ورنہ ٹھیکے دار کے ذمے ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved